حیا
تھی مرد کی نظر یا وجہ بے حیائ عورت کی
چھوڑو
یہ قصہ اس بحث سے خود کو نکالو تم
سنو،
حوا ماں ہے تمہاری،تم شہزادی ہو آدم کی
بس
اک دوسرے پہ ابنِ آدم،بنت حوا کا ٹیگ ہٹا دو تم
اسلام
کے اصولوں میں نہیں پڑھا میں نے اب تک
ایک
کی غلطی پہ سب مردوں کو اُس سے مِلا دو تم
کون
مجرم، جرم ہے کس کا،چھوڑو، اک گزارش ہے بس
شہزادے
ہو اگر تو نظر اپنی جھکا لو تم۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!
شہزادی
ہو اگر تو باپ کی عزت نہ اُچھالو تم۔۔۔!
مفتیانِ
دین سے بس اِتنی گزارش ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ
فرقے چھوڑ کے سارے،اِس اُمت کو سنبھالو تم
حیا
ایسی سکھاؤ۔۔ہر بیٹی فاطمیہ ہو جیسے۔۔۔۔
پھر
اپنے شہزادوں کو عمر کا کردار لا دو تم۔۔۔۔
از
: آمنہ
Right
ReplyDelete