غزل
جیسی غزالی آ نکھیں
چنچل
و شوخ سوالی آنکھیں
آ
نچل میں سمیٹے رنگ بہاروں کے
وو
جلترنگ بکھرتے لفظ اور مخملی آ نکھیں
آ
نچل سنبھالے تو بجتی چوڑیاں
اور
قیامت خیز پائل سے ٹکراتی دھڑکنیں
کالی
بادلی رنگ زلف گلابی لبوں کے پیالے
سنہری
رنگت اور بھوری کالی آ نکھیں
سب
رنگ خود میں سنبھالے
غزل
جیسی غزالی آ نکھیں
چنچل
و شوخ سوالی آنکھیں
سعدیہ
اسحاق
Follow me on insta
@fatimayies
No comments:
Post a Comment