affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Zakhm by Yusra Munir

Thursday 26 August 2021

Zakhm by Yusra Munir

تم نے خود کا جو اپنا نقشہ تھا بنا

غیروں کے منہ سے کانوں نے جو سنا

وہ نقشہ جھوٹ کی بنیاد پر تھا بنا

جس انداز میں,  میں نے اس کو سنا

اس رات تھا کچھ موت کا سا سماں

مگر اپنوں کی خاطر تھا زندہ رہنا

***********

حالِ دنیا یہ ہے کہ ہر احساس کو

فقت اپنی ضرورت تک محسوس کیا

دلوں میں جگہ بنا کر, مقام بنا کر

احساسات اور آنسو سے کھیلا تم نے

اذیت اور زخم دے کر اسکو تم نے

خود کو بے گناہ ثابت کرنا چاہا تم نے

اس سے کیسے گفتگو کروں خلوت میں

اس نے تو سرِ عام زخم دیئے ہیں مجھے

**************

دھوکہ زندگی کو حسین بنا دیتا ہے

اھدنا صراط المستقیم پہ چلا دیتا ہے

**********

2 comments: