"خواب"
بے
کا پرانی یادوں میں
بےکار
ہوئے ہم یاد نہیں
جو
بات ہمیں یاد رپی!
کچھ
وعدے تھے توڑے ہوئے
کچھ
مسکراہیٹں تھی چھو ٹی ہوئی
کچھ
تنہایاں تھی خوشیوں بھری
کچھ
زخم تھے پیارے سے
کچھ
باتیں تھی نرالی سی
کچھ
عیب تھے خوشیوں بھرے
کچھ
خواہشیں تھی زندگی جیسی
کچھ
گماں تھے لا حاصل سے
کچھ
تلاش تھی لازوال کی
کچھ
کشش تھی میری آنکھوں میں
کچھ
خواب تھے میری باتوں میں
ایک
دل ہے ،بے دل سا
ایک
جسم ہے عجیب سا
ایک
سوچ ہے ، بے حیا سی
ایک
لفظ ہے ، فریاد ہے
میں
نہیں ہوں بس !
یہ
اک خواب ہے
عیینہ
سمن
No comments:
Post a Comment