ربا
سونے
کی کان میں تانبے سے پیار ہو گیا
ہوا
بھی یوں کہ بے شمار ہو گیا
ہائے
او ربا
محبت
کی دعائیں مانگتی رہی
محبت
محبوب کا کاروبار ہو گیا
پھر
سوہنیا تیرا کرم ہوا
میں
ہر غم کا سزاوار ہو گیا
ہر
جا عشق دکھنے لگا
جب
سے تیرا طلب گار ہو گیا
سعدیہ
اسحاق
Follow me on insta
@fatimayies
No comments:
Post a Comment