وہ
تو پھر جیت کے ہارا ہے اسے جانے دو
میرا
آغاز تھا رسوائی تو مر جانے دو
مجھ
پہ جو قید مسلط ہے وہ احباب کی ہے
چھوڑ
دو مجھ کو مجھے اب تو بکھر جانے دو
مدتوں
بعد ملا مجھ کو فقط راہ میں وہ
فراغ
اس کو میسر تھا مگر جانے دو
رازداں
وہ نہیں ، ♡
اندیشہ ء رسوائی ہے
سوچا
تھا میں نے کہوں اس سے مگر جانے دو
غبار
میرا وہ اب تک نہیں نکل پایا
اجلاس
بھی مجھ کو میسر نہیں ہے جانے دو
دراز
میری ہوئی گفتگو بھی آنسو بھی
وہ
وصل یاد ہے مجھ کو تو بھول جانے دو
ایک
ہی عشق تھا نہ گل جو تھا الفاظ کے ساتھ
نہیں
آتا ہے مجھے کوئی ہنر جانے دو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
🥀🥀🥀*************
ایک
ہی عشق تھا نہ گل جو تھا الفاظ کے ساتھ ۔۔۔۔۔
اد
میں گل تخلص ہے
Areeba
Gul
**********
مجھے
بولا کہ محبت میں فراغت کیا ہے
میں
نے بولا کہ سکوں چھوڑ پریشاں ہو جا
وہ
حقیقت میں تجھے مل نہ سکا تو کیا ہے
یوسف
ء مصر کو پا خواب ء زلیخا ہو جا
عشق
میں اور اذیت بھی بہت ہے لیکن
سارا
کچھ چھوڑ فدائے رخ ء لیلا ہو جا
عشق
کا حق کر ادا گل یہ اذیت سہ لے
تو
شب ء ہجر میری جان اکیلا ہو جا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
***************
Nice
ReplyDeleteGood
DeleteGood sister keep it up
ReplyDeleteNice
ReplyDeleteNice good poetry 😊👍
ReplyDeleteLovely
ReplyDeleteNice
Nice 👏 Allah give you succes
ReplyDelete✨🥀🖤
ReplyDeleteVery nice
Delete🥀🖤
ReplyDeleteNice g bhut ache ha
ReplyDeleteVery very good AREEBA GUL I proud of you 🫰🏻
ReplyDeleteVery good Areeba
ReplyDeleteVery nice poetry