بس
کرو کہ اب حد ہو گئی ہے
پیمانہ
برداشت ختم ہو گیا ہے اب
اور
کتنےستم ٹھا و گے ہم پر
زندگی
بھی سزا لگنے لگی ہے اب
اسی آسمان سے زمین پر گرے ہےہم
کہ امید بھی ختم ہو گئی ہے اب
ہنسنا
کیا ہوتا ہے بھول گے ہے ہم
آنسو
دریا بن کر بہ رہے ہے اب
بس
کرو کہ حد ہو گئی ہے اب
پیمانہ
برداشت ختم ہو گیا ہے اب
۔
۔۔۔۔۔for
kashmir............
۔............A.k...............
No comments:
Post a Comment