وفا کے کارخانوں میں
محبت عارضی شے تھی
وفا کا پاس جو رکھ لے
محبت وہ نہیں ہوگی
کہ مہبت دس دیتی ہے
دغا کا بے پروائی کا
ہجر کا بے وفائی کا
ذرا انصاف جو کر لے
محبت وہ نہیں ہوگی
محبت درد دیتی ہے
عذاب دید ہوتی ہے
بھرم اخلاص کا جو رکھ لے
محبت وہ نہیں ہوگی
وفاداروں کی محفل میں
نام محبت جو لے بیٹھے
ہوئے محفل سے یوں رسوا
کہ خود اقرار کر بیٹھے
محبت عارضی شے ہے
وفا کے کارخانوں میں
وفا کے کارخانوں میں
محبت عارضی شے تھی
صبغہ احمد
No comments:
Post a Comment