کاش کہ اپنا جان لیتے تو کرب محبت نہ ہوتا
خلش نہ ہوتی سینے میں لب پہ لفظ شکایت نہ ہوتا
خشم میں زہر نہ پیتے تم سے دوری کا
دفع کر دیتے اگر تو ہماری چاہت نہ ہوتا
الفاظ محبت نہ لکهتے خنک راتوں میں تنہا
اگر تو ہمارا عشوہ ساذ موضوع عبارت نہ ہوتا
خرد میں ہی غم بے شمار لگا لیے سینے سے اپنے
کاش کہ اس دل میں درد محبت نہ ہوتا
عش عش کر اٹهتی ہے ہماری تحریروں پہ دنیا بخت
لڑ جاتے اپنی محبت سے گر گلہ نقاہت نہ ہوتا
خلش نہ ہوتی سینے میں لب پہ لفظ شکایت نہ ہوتا
خشم میں زہر نہ پیتے تم سے دوری کا
دفع کر دیتے اگر تو ہماری چاہت نہ ہوتا
الفاظ محبت نہ لکهتے خنک راتوں میں تنہا
اگر تو ہمارا عشوہ ساذ موضوع عبارت نہ ہوتا
خرد میں ہی غم بے شمار لگا لیے سینے سے اپنے
کاش کہ اس دل میں درد محبت نہ ہوتا
عش عش کر اٹهتی ہے ہماری تحریروں پہ دنیا بخت
لڑ جاتے اپنی محبت سے گر گلہ نقاہت نہ ہوتا
Bakht Jarwar
No comments:
Post a Comment