لوگ خود کو اب تک فنکار سمجھتے ہیں
جو رہے نہ کام کےوہ اداکار سمجھتے ہیں
اب بھی بدلی ہے اُن کی نظر نہ ہی نظریہ
عجب سوچ ہے سب کو گناہگار سمجھتے ہیں
گزر گٸے ہیں عمرِ رواں کے بھی سال کٸے
اب بھی خود کو ہی وہ شاہکار سمجھتے
گر یہ توکل ہے تو توکل بھی خوب سہی
سامنے کی ہر چیز کو بیکار سمجھتے ہیں
اللّٰہ ہی کرے گا مدد شاید اُوپر سے آکر
انسان کے وسیلےکو جوبیکارسمجھتے ہیں
کیا کرسکیں گے مدد اُن کی ہم سؔرکش
جو غلط ہمیں کو ہی ہربار سمجھتے ہیں
☆کلامِ سؔرکش☆
No comments:
Post a Comment