وہ بخشش اپنے گناہوں کی مانگتےکیوں نہیں ہیں
تنگ کتنے ہیں گریباں وہ جھانکتے کیوں نہیں ہیں
اُروں کی جو رکھتے ہیں صبح و شام کی ہر خبر
اپنے گھروں میں پر وہ زرا تاکتے کیوں نہیں ہیں
دوسروں کے لۓ سچ کا زہر گھولنے والے سؔرکش
خود اپنے حصّے کا زہر پھانکتے کیوں نہیں ہیں
☆کلامِ سؔرکش☆
No comments:
Post a Comment