اک خطا کرتے ہیں
چلو کہ اک خطا کرتے ہیں
زباں دے کے دغا کرتے ہیں
سرد مہر مٹی کی مورتیوں کو
دل و دماغ سے جدا کرتے ہیں
جو نہ ہے قبول دل کی دُنیا کو
اِن رسمِ زمانہ کو بدنام کرتے ہیں
جو منہ پہ میرے اور پیٹھ پہ تیرے ہیں
اۡن کرداروں کو کہانی سے رخصت کرتے ہیں
جو میرا ہو کر بھی میرا نہ رہے
ایسے دوست پہ خاک ملتے ہیں
اے زندگی گر اتنا اۡکتا چکی ہے تو
پھر آ۔۔۔ تجھے خیرآباد کرتے ہیں
۔۔نورفاطمہ۔۔
💔💔💔💔
ReplyDeleteAaahhhhhhhhhhh dard ki intihaaaaaaa🔥🔥🔥
ReplyDelete