رب سے پوچھو گی
کبھی جو اجازت ملی تو رب سے پوچھو گی
تھا مجھ میں کوئی عیب، یا قسمت پھوٹی تھی
یوں تو انساں۔۔۔ کہلوایا تھا پتلا خطا کا
پر کیا میری دفعہ یہ تحقیق جھوٹی تھی
یوں تو بشر کو ہے فوقیت ہر ذی روح پر یہاں
لگتا ہے مجھ میں نہ بشر سی روح پھونکی تھی
نصیب کا لکھا ہے جو ، ملنا کوشش سے ہی
پر جد و جہد ہی لگتی میری جھوٹی تھی
اے خدا ۔۔۔ ہر انساں ہوا ہے اب فرشتہ یہاں
شاید میں انساں نہیں، اک مٹی کی مورتی تھی
۔۔نورفاطمہ۔۔
🔥🔥🔥🔥🔥🔥🔥🔥
ReplyDelete🖤🖤🖤🖤🖤🖤
ReplyDeleteAahaaaaaaaa💔💔💔
ReplyDeleteHhhhhhhhhh🔥🔥🔥
ReplyDelete