درد دل
میں دباتی ہوں
اور شعر
کہتی ہوں
جب ہو کوئی
درد دل میں
کیا خوب
شعر کہتی ہوں
خود کو
وفادار ثابت کرنے کے لیے
تجھے بے
وفا کہتی ہوں
کبھی میرے
آنسوؤں کی وجہ
پھر کبھی
مسکان کہتی ہوں
کبھی سر
پر کھڑا سورج
کبھی سایہ
دار شجر کہتی ہوں
کبھی کہتی
ہوں تجھے ظالم
کبھی مہربان
کہتی ہوں
تجھے خود
بھی نہیں معلوم اے بے خبر
تجھے میں
کیا کیا کہتی ہوں
سدرہ ارشد
۔ بہاولپور
No comments:
Post a Comment