حوا سے سنتے آئے ہیں
عورت کی بے وقوفی کے قصے
عورت نے آدم کو
جنت سے نکالا
عورت نے جنگوں کے
میدانوں کو سجا ڈالا
جہنم کے گڑھے میں
عورتوں کو زیادہ پایا
دنیا کی آبادی میں بھی
عورت نے نام کمایا
زمانہ جاہلیت میں
عورت کو زندہ دفنایا
عورت کو کبھی
مال غنیمت سمجھ کر اڑایا
کبھی کنیز تو کبھی
رانی بن کر
خدمت گذار بنی رہی
عورت بنی تو بس
بے کار بنی
نبی نے عورت کو رحمت کہا
اس کے قدموں کی جگہ کو
جنت کہا
مرد کے آدھے دین
کو مکمل کرنے والی کہا
زمانہ گزرا
عورت واپس کوئلہ بنی
اک بار پھر اس نے
غلامی چنی
خود کی
دنیا کی
مرد کی
سوچ کی
سماج کی
عورت کبھی
باپ کے لئے
کمزور کڑی بنی
عورت کبھی
بھائی کے لئے
قربانی بنی
عورت کبھی
بچوں کے لیے
بوجھ بنی
عورت کبھی
شوہر کے لیے
فقط غلام بنی
یہ نہ کرو
یہ لڑکوں کے کام ہے
یہ نہ کھاؤ
یہ بھائی کے لئے بنا ہے
یہ نہ پہنو
لوگ کیا کہیں گے
ایسے نہ رہو
کوئی شادی نہیں کرے گا
ارے ارے کتنا ہستی ہو
حیا نہیں ہے تم میں
ارے کتنی خاموش ہے
زبان نہیں ہے تم میں
بہت موٹی ہو
کم کھایا کرو
بہت دبلی ہو
کچھ کھایا کرو
قد لمبا ہے
ہمارا بیٹا نظر ہی نہیں آئے گا
قد بہت چھوٹا ہے
تم نظر ہی نہیں آؤ گی
رنگ…. سانولا ہے
یہ فلاہ لیپ لگایا کرو
میک اپ کرا کرو
ارے تم کتنا میک اپ لگاتی ہو
قدرتی خوبصورتی بھی کوئی چیز ہے
تعلیم یافتہ ہو…..
بہت مغرور
ضدی
بداخلاق
بد کردار
اور نالائق ہو
ان پڑھ ہو….
جاہل ہے
گائے ہے گائے
بے کار لڑکی ہے
اسے تو کچھ بھی نہیں آتا
تم نامکمل ہو
اک مرد کے بنا
تم نامکمل ہو
اولاد کے بنا
تم بے رنگ ہو شوہر کے بنا
تم بد قسمت ہو شوہر کے بنا
یہ الزام
یہ فتوی
عورت نے
عورت پر جاری کئے ہیں
عورت
ہستی نہیں
عورت
کی کوئی ہستی نہیں
عورت
گھر کا سامان ہے
عورت
گھر کا مہمان ہے
عورت جنگیں نہیں لڑتی
عورت مقدمے نہیں کرتی
عورت وعدے نہیں کرتی
عورت ارادے نہیں کرتی
عورت یہ نہیں کرتی
عورت وہ نہیں کرتی
عورت خالی مکان ہے
خوبصورت بھی لگے
اگر بند زبان ہے
عورت کے لیے مرد سلطان ہے
عورت کب کر انسان ہے
بھول گئے ہیں لوگ
انسان
مرد
اور عورت خود
وہ حضرت آسیہ تھیں
جو فرعون سے لڑ گئی
وہ حضرت مریم تھی
جو زمانے سے بھڑ گئی
وہ ملکہ سبا تھی
جس سے سلیمان علیہ السلام
متاثر ہوئے
وہ عورت تھی
جو ایوب علیہ السلام کا
سیارہ بنی
وہ ختیجہ تھیں
جنہوں نے دین کا پرچم بلند کیا
وہ حضرت عائشہ صدیقہ ہیں
جنہوں نے احمد کے دین کو زندہ رکھا
عورت جنت کا پھول ہے
عورت زمین کا رنگ ہے
عورت نرم دل ہے تو
عورت خطرناک تلوار ہے
عورت گلستان ہے تو
عورت قبرستان ہے
عورت موتی ہے
عورت ہیرا ہے
عورت کو رلانا
گناہ کبیرہ ہے
عورت باوقار ہے
عورت کا اونچا کردار ہے
عورت اپنے آپ میں پوری ہے
عورت سانسوں کی مانند ضروری ہے
گر عورت عورت کا مان رکھے
تو دنیا عورت کو یاد رکھے
جیسے
کلپنا چاولا
سنیتا ولیم
رضیہ سلطانہ
لکشمی بائی
جیسے
میں
اور
تم……….
شاعرہ سحر
Aap bht accha likhti hai saher aur app aise hi likhte rahai allha aap ko kamaya. Kre
ReplyDeleteThank you so much for your appreciation
DeleteSuperb poetry miss! i'm actually a supporter of women's rights as well and am fighting for this. Aurtein hain to hum hai.. Allah aap ko khush rkhain and keep writing! shairi say hi to dunya hai.Agar aap ka koi social media profile hai to share krdejeyay ga shukria :)
DeleteGreat shairi.. bohot achi hai... Acha huwa yay page mil gaya, ab shairi dekhunga har roz✨
ReplyDelete