جب عشق نے پوچھا چپکے سے "چلنا ہے تو چل، اب دیر نہ کر"
میں ننگے پاؤں دوڑ پڑی، پوچھا نہ "کہاں؟" سب ہار دیا
جب ہم بھی ترے اور جاں بھی تری پھر بھاؤ تاؤ ٹھیک نہیں
اور عشق کوئی بیوپار نہیں سو سود و زیاں ... سب ہار دیا
اک آن سے اُس نے پوچھا تھا کیا ہار کی بازی کھیلو گی؟
میں نعرہ مار کے بول اُٹھی ’’ہاں ہاں مری جاں سب ہار دیا‘‘
No comments:
Post a Comment