وہ ساحلوں پہ گانے والے کیا ھوۓ
وہ کشتیاں چلانے والے کیا ھوۓ
وہ صبح آتے آتے رہ گئی کہاں
جو قافلے تھے آنے والے کیا ھوۓ
میں ان کی راہ دیکھتا ھوں رات بھر
وہ روشنی دیکھانے والے کیا ھوۓ
یہ کون لوگ ھیں میرے ادھر ادھر
وہ دوستی نبھانے والے کیا ھوۓ
وہ دل میں کبھنے والی آنکھیں کیا ھوئی
وہ ھونٹ مسکرانے والے کیا ھوۓ
عمارتیں تو جل کے راکھ ھوگئی
عمارتیں بنانے والے کیا ھوۓ
اکیلے گھر سے پوچھتی ھے بےکسی
تیرا دیا جلانے والے کیا ھوۓ
یہ آپ ھم تو بوجھ ھیں زمین کا
زمیں کا بوجھ اٹھانے والے کیا ھوۓ
No comments:
Post a Comment