حقیقت آشنا میرے
تجھے شاید خبر ہو گی
مجھے تیری محبت نے
بہت بزدل بنا ڈالا
میں ہر اس شئے سے ڈرتا ہوں
تجھے جو چھین سکتی ہے
میں ان لمحوں سے ڈرتا ہوں
جدائی جن میں رہتی ہے
میں ان اشکوں سے ڈرتا ہوں
جو بن کر یاد بہتے ہیں
میں ان لفظوں سے ڈرتا ہوں
جو خاموشی میں رہتے ہیں
بچھڑنے کی میرے ہمدم!
میں ہر صورت سے ڈرتا ہوں
تجھے شاید خبر ہو گی
مجھے تیری محبت نے
بہت بزدل بنا ڈالا
! حقیقت آشنا میرے ۔ ۔ ۔
Thanks
ReplyDelete