اسے کہنا
ہمیں کب فرق پڑتا ہے؟
کہ
ہم تو شاخ سے ٹوٹے ہوئے پتّے
بہت عرصہ ہوا ہم کو
رگیں تک مر چکیں دل کی
کوئی پاوٴں تلے روندے
جلا کر راکھ کر ڈالے
ہوا کے ہاتھ پر رکھ کر
کہیں بھی پھینک دے ہم کو
سپردِ خاک کر ڈالے
ہمیں اب یاد ہی کب ہے؟
کہ ہم بھی ایک موسم تھے
No comments:
Post a Comment