ایک لڑکی
سنو ایک لڑکی تھی بے سہارو کو دیکھتے ہی
بارش کی بوند و کی طرح رو جاتی تھی
بوند و کی آواز میں کہیں کھو جاتی تھی
ہزارو ں سکھ تھے ان کو لکین
پھر بھی بہت بےچین رہتی تھی
کبھی کچھ کہتی تھی کبھی کچھ سنتی تھی
لیکن پھر بھی بہت خاموش رہتی تھی
ان کے الفاظ میں تھا خاموشی یو کا خزانہ
جن ہے لوگوں نے بنایا غرور و تکبر کا نشانہ
ہر ایک ذات پے ان کو فخر تھی سب سے زیادہ یا الہی کے ذات سے محبت تھی
کبھی کچھ که جاتی تھی کبھی کچھ سنتی تھی اذان کے آواز میں کہیں پر کھو جاتی تھی
پھول کی خوشبو میں کانٹو ں کی طرح چھپ جاتی تھی
بس یہی اس آئنوِٙرِٙ کی نشانی
جنہیں لوگوں نے بنائے ایک کہانی
سنو ایک لڑکی تھی بے سہارو کو دیکھتے ہی
بارش کی بوند و کی طرح رو جاتی تھی
بوند و کی آواز میں کہیں کھو جاتی تھی
ہزارو ں سکھ تھے ان کو لکین
پھر بھی بہت بےچین رہتی تھی
کبھی کچھ کہتی تھی کبھی کچھ سنتی تھی
لیکن پھر بھی بہت خاموش رہتی تھی
ان کے الفاظ میں تھا خاموشی یو کا خزانہ
جن ہے لوگوں نے بنایا غرور و تکبر کا نشانہ
ہر ایک ذات پے ان کو فخر تھی سب سے زیادہ یا الہی کے ذات سے محبت تھی
کبھی کچھ که جاتی تھی کبھی کچھ سنتی تھی اذان کے آواز میں کہیں پر کھو جاتی تھی
پھول کی خوشبو میں کانٹو ں کی طرح چھپ جاتی تھی
بس یہی اس آئنوِٙرِٙ کی نشانی
جنہیں لوگوں نے بنائے ایک کہانی
😊😊😊
ReplyDelete