غزل
ہم وہ بلبل ہے جو آواز میں بھی آہ رکھتے ہیں
اب تو خود کو بھی زمانے سے اگاہ رکھتے ہیں
ہم تو وہ شیشہ ہیں جس میں دوسروں کے درد کا عکس رکھتے ہیں
بات وفا کی جب آیی تو ہم رسوا ہوے
ہم دوست بھی بے وفا رکھتے ہیں
دل بھی پاگل ہے غیرو ں کو اپنا که بیٹھے
ہم تو شکوہ بھی اپنے دل سے رکھتے ہیں
اے دل ناداں اپنو ں سے جفا رکھتے ہیں
آئنور ہر کوئی اپنے درد کی دوا رکھتے ہیں
ہم وہ بلبل ہے جو آواز میں بھی آہ رکھتے ہیں
اب تو خود کو بھی زمانے سے اگاہ رکھتے ہیں
ہم تو وہ شیشہ ہیں جس میں دوسروں کے درد کا عکس رکھتے ہیں
بات وفا کی جب آیی تو ہم رسوا ہوے
ہم دوست بھی بے وفا رکھتے ہیں
دل بھی پاگل ہے غیرو ں کو اپنا که بیٹھے
ہم تو شکوہ بھی اپنے دل سے رکھتے ہیں
اے دل ناداں اپنو ں سے جفا رکھتے ہیں
آئنور ہر کوئی اپنے درد کی دوا رکھتے ہیں
Waah❤️
ReplyDeleteBakwas tareen ghazal hai
ReplyDeleteوزن اوزان کا خیالرکھیں