غزل
ہوا کی بیٹی کو بے نقاب کر کے
دوپٹہ اسی کا اتار کر کے
حواس کی آگ بجھا کر کے
کیا محبت یہی ہے جانا ں
دلو ں کے راز جان کر کے
اسی کو اپنا پہچان کر کے
سب کے نظرو ں میں گرا کر کے
کیا محبت یہی ہے جاناں
اسکے وفا کا دیا بجھا کر کے
ہوا کی گالی سے ستا کر کے
انکھو ں کے آنسو ں گرا کر کے
کیا محبت یہی ہے جانا ں
عجب محبت کی عجیب کہانی ہے جانا ں
آئنور بھی آدم کے بیٹے کی سہانی ہے
No comments:
Post a Comment