شکوہ
تیری ا س دنیا میں بد نظری کا عالَم کیوں ہے
کہیں پے مشکلات کے پتھر تو کہیں پے پریشانی کے خنجر کیوں ہے
سنا ہے تو ہر جگہ موجود ہے تو پھر کہی پے مندر کہی پے خد ا کا گھر کیوں ہے
تو ہر دل سے نزدیک بھی ہے تو پھر میرے دل کی د عا ادھوری کیوں ہے
سب ہے تیرے ہی بندے تو پھر کوئی دولت مند تو کوئی محتاج کیوں ہے
بہت سے لوگ ہوتے ہیں ضرورت مند یا الہی
تو پھر انکی د عا بے اثر کیوں ہے
ہر کوئی کرتا ہے شکوہیا الہی
تو پھر آئنور کے شکوے پے سب کا نظر کیوں ہے
تیری ا س دنیا میں بد نظری کا عالَم کیوں ہے
کہیں پے مشکلات کے پتھر تو کہیں پے پریشانی کے خنجر کیوں ہے
سنا ہے تو ہر جگہ موجود ہے تو پھر کہی پے مندر کہی پے خد ا کا گھر کیوں ہے
تو ہر دل سے نزدیک بھی ہے تو پھر میرے دل کی د عا ادھوری کیوں ہے
سب ہے تیرے ہی بندے تو پھر کوئی دولت مند تو کوئی محتاج کیوں ہے
بہت سے لوگ ہوتے ہیں ضرورت مند یا الہی
تو پھر انکی د عا بے اثر کیوں ہے
ہر کوئی کرتا ہے شکوہیا الہی
تو پھر آئنور کے شکوے پے سب کا نظر کیوں ہے
No comments:
Post a Comment