حسرتیں
بل گئیں خواہشیں بدل گئیں
وقت کیا بدلا چاہتیں بدل گئیں
جن راستوں پر تھے گامزن
وہ
منزیلیں بدل گٸیں
سوچا
تھا کوئی غمگسار ملے گا
مگر
یہاں تو اپنوں کی نظر ہی بدل گئی
محبت
نظر آتی تھی جن آنکھوں میں
مطلب
ختم ہوجا نے پر وہ نفرت میں بدل گئیں
فلزہ
خان
Zbrdast
ReplyDelete