بچپن کے دن
مجھے بچپن کے دن بہت یاد آتے ہیں ،
وہ معصومیت محض لکین
وہ پل بہت یاد آتے ہیں
آسمان کو دیکھ کر یوں سمجھنا
کے بادل اور چاند ایک ساتھ جاتے ہیں
غیروں کو دیکھ کر دروازے کے پیچھے چھپ جانا
نا کل کی فکر نا آج کی فکر پھر
پر گلیو ں میں دوڑ لگانا
راتوں کی پر سکوں نیند صبح کو امی کا اٹھا نا
آج تو سب کچھ ہے لکین فکر ہے کل کے لیے کمانا
بچپن کی دوپہر بھی کتنی لمبی تھی
بچپن میں دوپہر باہر جانے کو ترستے
لکین آج دوپہر میں گھر جانے کے لیے ترسے
بچپن مگن لوگوں کی دنیا تھی
آج خود کی دنیا میں مگن
مجھے بچپن کے دن یاد آ تے ہیں
آ ئنور کیا خوب تھی بچپن کی وہ زندگی
لکین آج ہے لوگوں کی وہ بندگی
مجھے بچپن کے دن بہت یاد آتے ہیں ،
وہ معصومیت محض لکین
وہ پل بہت یاد آتے ہیں
آسمان کو دیکھ کر یوں سمجھنا
کے بادل اور چاند ایک ساتھ جاتے ہیں
غیروں کو دیکھ کر دروازے کے پیچھے چھپ جانا
نا کل کی فکر نا آج کی فکر پھر
پر گلیو ں میں دوڑ لگانا
راتوں کی پر سکوں نیند صبح کو امی کا اٹھا نا
آج تو سب کچھ ہے لکین فکر ہے کل کے لیے کمانا
بچپن کی دوپہر بھی کتنی لمبی تھی
بچپن میں دوپہر باہر جانے کو ترستے
لکین آج دوپہر میں گھر جانے کے لیے ترسے
بچپن مگن لوگوں کی دنیا تھی
آج خود کی دنیا میں مگن
مجھے بچپن کے دن یاد آ تے ہیں
آ ئنور کیا خوب تھی بچپن کی وہ زندگی
لکین آج ہے لوگوں کی وہ بندگی
No comments:
Post a Comment