اندھیری
شام"
از قلم : شوئنگ فلاور ۔۔۔۔!!
میں
وہ اندھیری شام
ہوں
جسے سحر کی کوئی چاہ نہیں
میرے راستے سبھی خاردار
ہر قدم کے آگے کرچیاں
خواب بند کسی قید میں
اب تو گھاؤ کی بھی پرواہ نہیں
اک
آس خضر کی
تھی
جو شوق
دوائے شافی تھا
ہر آرزو
کہیں بہہ گئی
تو دل میں
بھی آہ نہیں
جو یقیں
کروں لکیروں پر
تو
وہ بھی ٹوٹی بکھریاں
کہیں
کہیں ہیں مدھم بہت
کہیں
بختِ سیدھ کی راہ نہیں
ہر بات میری
بے مزہ سی ہے
کیا درد
میں مزہ
نہیں ۔۔۔؟؟
میں وہ
اندھیری شام ہوں
جسے
سحر کی کوئی چاہ نہیں
best poetry here
ReplyDeletei also write poetry.. This is link (click me)
ReplyDeleteUmdah,kamal..!!
ReplyDelete#Rj