تجھے پتا ہے تیری کتنی جستجو ہے؟
میرے خیال میں تو میری آخری آرزو ہے
اس نے کہا کہ وفا نہیں کر سکتے تم
اسے بتاؤ میرے جسم میں کس کا لہو ہے
سانس ، ہاتھ ، پاؤں جسم ہوا ہے ساکن
آج صدیوں بعد وہ میرے روبرو ہے
بندہ گھائل کرنے میں جو مدد دیتے ہیں خوب
ان میں شامل تیری آنکھیں اور گفتگو ہے
تجھے پتا ہے اس نے خط میں کیا لکھا تھا
"احسن میری محبت فقط تو ہے تو ہے تو ہے"
ازقلم : احسن افتخار
No comments:
Post a Comment