ہم پہ مسلسل امتحاں ہوتے ہیں
اگلے لمحے نئے جہاں ہوتے ہیں
میری سانس یونہی ساکن ہوجاتی ہے
آپ ہر وقت میرے سامنے کہاں ہوتے ہیں
جب ہوتا ہے سرکار کو غربت کا اندیشہ
سب سے پہلے ہم جیسے لامکاں ہوتے ہیں
اسے بھی تو مجھ سے محبت ہے
کم سنی میں ایسے گماں ہوتے ہیں
احسن انسانوں کی اصلیت ہے فقط اتنی
ابھی یہاں ، ابھی داستاں ہوتے ہیں
ازقلم : احسن افتخار
No comments:
Post a Comment