اب آئی ہے برسات
سنگ لائی تیری یاد
* کروں تجھ سے باتیں ڈھیر
دل میں ہے خواہش عجیب
*تجھ سے ملنے کی ہے آس
دکھ ہے سب میرے پاس
*رو رو کر بُرا ہے میرا حال
ہر وقت ہے تیرا خیال
*تجھے بتانی ہے ہر بات
تنہائی کے گزر رہے ہیں لمحات
*اداسیاں ہیں چاروں اطراف
مجھکو بس تیرے ہی خیالات
*چین مجھکو آتا نہیں
کوئی دل بہلاتا نہیں
*کاش!تو سمجھ پاتا میرا پیار
بس تجھ کو ہی مانا تھا اپنا یار
*اب آئی ہے برسات
سنگ لائی تیری یاد
*آنکھوں میں آنسو
ہونٹوں پہ فریاد
اب آئی ہے برسات
سنگ لائی تیری یاد
سنگ لائی تیری یاد
* کروں تجھ سے باتیں ڈھیر
دل میں ہے خواہش عجیب
*تجھ سے ملنے کی ہے آس
دکھ ہے سب میرے پاس
*رو رو کر بُرا ہے میرا حال
ہر وقت ہے تیرا خیال
*تجھے بتانی ہے ہر بات
تنہائی کے گزر رہے ہیں لمحات
*اداسیاں ہیں چاروں اطراف
مجھکو بس تیرے ہی خیالات
*چین مجھکو آتا نہیں
کوئی دل بہلاتا نہیں
*کاش!تو سمجھ پاتا میرا پیار
بس تجھ کو ہی مانا تھا اپنا یار
*اب آئی ہے برسات
سنگ لائی تیری یاد
*آنکھوں میں آنسو
ہونٹوں پہ فریاد
اب آئی ہے برسات
سنگ لائی تیری یاد
No comments:
Post a Comment