برستی شام میں تنہا یونہی بے سبب رونا
تمھاری یاد میں آنسو مجھے اچھا نہیں لگتا
سلگتی آگ میں تنہا کبھی جلنا کبھی بجھا
محبت انتہا نہ ہو مجھے اچھا نہیں لگتا
پریشان کیوں کیا تم نے جدائی مانگ کر ہم سے
محبت میں جدائی ہو مجھے اچھا نہیں لگتا
کیا وعدہ تھا تم نے یہ ہمیشہ ساتھ چلنے کا
کھڑا ہوں راہ میں تنہا مجھے اچھا نہیں لگتا
کوئی پوچھے اگر مجھ سے محبت فلسفہ کیا ہے
کہوں میں بے وفائی ہے مجھے اچھا نہیں لگتا
کی تھی دعا میں نے خدا سے یہی اول
جسے تم ٹوٹ کر چاہو ملے تم کو وہی صبحا
شکستہ تم کو دیکھوں میں مجھے اچھا نہیں لگتا
صبحا سحر
No comments:
Post a Comment