یہاں رونا مہنگی شہرت
کا
وہاں سستا خون خدائی
کا
یہاں صدیاں بیتیں پل
کی مانند
وہاں اک پل مثال دہائی
کا
غیرت گروی رکھ کر عالم
اٹھائے پھرتا ہے قرض
رسوائی کا
تقریریں چپ، تحریریں
بند
نہ خیال ہے کچھ بھلائی
کا
جلسے، جلوس، پر جوش
تقریب
ایک بہانہ ہے دل لگائی
کا
صہاغشہہ
No comments:
Post a Comment