ہائے یہ برسات کا موسم
بکھرے ہوئے خیالات کا موسم
آنکھوں سے برستا ساون کی طرح
روح میں اترتا، جزبات کا موسم
بارش میں بھیگ کے وہ آنچل میں چھپ جانا تیرا
یادوں کے دریچے سے جھانکتے خیالات کا موسم
آنکھوں میں جو سجاے تھے سپنے
دل میں ہلچل مچاے رات کا موسم
تجھے دیکھ کے یادآ گیا
وہ چھپ چھپ کے ملاقات کا موسم
بھولا ہی میں کب تھا واللہ عالم
تجھ سے ملنے کی شروعات کا موسم
(وفا)
No comments:
Post a Comment