کسی نے لکھا تھا محبت کا فسانہ
کہیں سوزِ جگر تھا
تو کہیں تزکرہ میخانہ
کہیں محفل شمع تھی
تو کہیں جل رہا تھا پروانہ
کہیں ذکر تھا لبوں کا
تو کہیں نظر کا نشانہ
کسی نے لکھا تھامحبت کا فسانہ
کہیں ہجر کی سیاہ رات کا ذکر تھا
تو کہیں اشکوں کی برسات کا ذکر تھا
کہیں روٹھے ہوئے یار کا شکر تھا
کہیں ارض پہ بکھرے ہوئے گیسوں
تو کہیں عشق کا چھلکتا ہوا پیمانہ
کسی نے لکھا تھا محبت کا فسانہ
(وفا)
Ahaaaa nice carry on dear
ReplyDelete