دل کی کھونٹی سے
تیرے پیار کی ڈور بندھی ہے
رشتوں کی الجھنوں سے بچا کے رکھنا
اس ڈور میں میری زندگی ہے
یہ نازک بہت ہے
کوئی گرہ پڑ گئی بدگمانیاں کی
تو کبھی نہ کھلے گی
الجھتی جاے گی
کبھی کھولنے کی کوشش کی تو ٹوٹ جائے گی
بے اعتباری کی گرد جمنے سے پہلے لوٹ آنا
اس سے پہلے کہ رشتوں میں کوئی دراڑپڑے
اس سے پہلے کہ آس کی ڈور ٹوٹے
دل کی کھونٹی سے بندھی
پیار کی ڈور میں زرا سا ارتاش ہو
تو تم لوٹ آنا
(وفا)
No comments:
Post a Comment