جو جھکتے نہیں سجدوں میں زرا ربّ کو پکارو
اپنے دل میں سینوں میں تھوڑا تو ربّ کو بلالو
سجالو کبھی ندامت کی لڑی اپنے چہرے پر بھی
آنسوٶں سے ہتھیلی کے نین کٹورے کو بھگالو
منتظر ہے کب سے سننے کو وہ عظیم میرا مُولا
ادا کرو معافی کے لفظ اور اپنے ہونٹوں کو ہلالو
رہو گے کب تک تم موت کی بے خبری اُوڑھ کے
روح سے ربّ کے تار اےنادان سؔرکش بشر ملالو
☆کلامِ سؔرکش☆
No comments:
Post a Comment