اِس ایک سال میں ہم آس پاس رہے
کبھی خُوش اور کبھی ہم اُداس رہے
شُکر کیا ربّ کا بھی کٸی بار ہم نے
دن وہ بھی کچھ حیات میں خاص رہے
جیسے ہوتی ہے تمھیں اپنے درد میں تکليف
ایسے ہی ہمارے درد کا بھی احساس رہے
زیست گزارنے کیلۓ یوں ضروری ہے
نہ تمھارے نہ ہی میرے دل میں پھانس رہے
زندگی کچھ آسانی سے گزر جاۓ گی سؔرکش
خیال کی اَگر اس میں تھوڑی مٹھاس رہے
☆کلامِ سؔرکش☆
No comments:
Post a Comment