ہروقت ہی تو دماغ خراب
جیسے پی رکھی ہو شراب
اک دن ہم آجاٸیں گےہم تنگ
ختم کرلو یہ سارے عتاب
زرا تو انسان بن جاٶ تم
بدلے گا کب تمھارا نصاب
ایسے بدلتے ہو تم نگاہیں
شرم کا رہتا نہیں زرا آب
زندگی کو زندگی سمجھ
بند ہوجاۓ گی یہ کتاب
☆کلامِ سؔرکش☆
جیسے پی رکھی ہو شراب
اک دن ہم آجاٸیں گےہم تنگ
ختم کرلو یہ سارے عتاب
زرا تو انسان بن جاٶ تم
بدلے گا کب تمھارا نصاب
ایسے بدلتے ہو تم نگاہیں
شرم کا رہتا نہیں زرا آب
زندگی کو زندگی سمجھ
بند ہوجاۓ گی یہ کتاب
☆کلامِ سؔرکش☆
No comments:
Post a Comment