آج کل میں سب کچھ بھول جاتا ہوں
ہر چیز ہر بات میں بھول جاتا ہوں۔
اک آگ سی لگی رہتی ہے میرے اندر
اور میں پانی پینا بھول جاتا ہوں۔
خود سے کر لیتا ہوں کئ سوال میں
اور سارے جواب بھول جاتا ہوں۔
کبھی آجاتے ہیں بہت ہنر مجھے
کبھی سارے کمال بھول جاتا ہوں۔
کبھی یاد رکھتا ہوں غزلیں ہزار
کبھی اپنے اشعار بھول جاتا ھوں۔
روز صبح یاد کرتا ہوں نام اس کا
رات کو اپنا نام بھول جاتا ہوں۔
ہر چیز ہر بات میں بھول جاتا ہوں۔
اک آگ سی لگی رہتی ہے میرے اندر
اور میں پانی پینا بھول جاتا ہوں۔
خود سے کر لیتا ہوں کئ سوال میں
اور سارے جواب بھول جاتا ہوں۔
کبھی آجاتے ہیں بہت ہنر مجھے
کبھی سارے کمال بھول جاتا ہوں۔
کبھی یاد رکھتا ہوں غزلیں ہزار
کبھی اپنے اشعار بھول جاتا ھوں۔
روز صبح یاد کرتا ہوں نام اس کا
رات کو اپنا نام بھول جاتا ہوں۔
No comments:
Post a Comment