عنوان:
سب بھول جاتی ہوں
خنساء انور
یوں تو
شکوے ہیں بہت
مگر
جب اُن
آنکھوں کو تکتی ہوں
بے خودی
کے عالم میں
سب بھول
جاتی ہوں
یوں تو
درد ہے بہت
مگر
ہاتھوں
پے پڑے چھالوں پے
جب نگاہ
پڑتی ہے
سب بھول
جاتی ہوں
آنکھوں
میں حسرت لیے
جب اُسے
تکتی ہوں
اور
جب وہ میری
حسرت کو بھانپ لیتا ہے
تب
اُسکی مسکراہٹ
کو تکتی
سب بھول
جاتی ہوں
******************8
No comments:
Post a Comment