شہدائے وطن کے نام
آ
ج میں ایک بہت ہی چھوٹی سی کوشش کے ساتھ حاضر ہوئی ہوں جس کے ذریعےمیں اپنے وطن کے عظیم مجاہدوں کو جنہوں نے اپنے وطن
کے لیے لڑتے لڑتے جامِ شہادت نوش فرمایا,اوراپنے خونِ دل سے اس چمن کو سرسبزوشاداب
کیا انکو خراجِ عقیدت پیش کرنے لیے حاضر ہوئی ہوںیہ میرا سب سے پہلا کلام ہے جو میں
نے دوبارہ شاعری کہنے کے آ غاز میں کہااور میں جانتی ہوں اس میں بہت سی غلطیاں ہوں
گیاصلاح کی طلب گارہوں
اے
شہدائے وطن تجھ کو ہے سلام میرا
تجھ
پر ناز ہے مجھ کو بہتیرا
تجھ
ہی سے ہے یہ وطن سرسبز میرا
تیرے
خون سے روشن ہے چمن میرا
تو
نڈر تھا اس لیے تو ہے مقام تیرا
اے
شہدائے وطن تجھ کو ہے سلام میرا
تجھ
پر ناز ہے مجھ کو بہتیرا
تو
بے خوف تھا تب ہی تو تھا ہر اک کو خوف تیرا
تو
عظیم ہے اس لیے تو ہے شہادت مقام تیرا
شہادت
ہے رحمت خدا کی جس پر ہے نام تیرا
اے
شہدائے وطن............
تجھ
پر ناز......................
آ
منہ سعید(امن)
No comments:
Post a Comment