عنوان:
سبب محض تم
خنساء انور
اُجڑے،
ویران درختوں کو دیکھتی ہوں اور محض مسکرا دیتی ہوں
درختوں
کی ویرانی کا سبب موسم ہے اور میری ویرانی کا سبب محض تم
جگنو،
رنگ برنگی تتلیوں کو دیکھتی ہوں اور محض مسکرا دیتی ہوں
جگنو
بھرنے کی خوائش میں میری زندگی میں ویرانی بھرنے کا سبب محض تم
بدلتے
موسموں کو دیکھتی ہوں اور محض مسکرا دیتی ہوں
میری
زندگی کے موسموں کو اجاڑنے کا سبب محض تم
درختوں
میں موجود پرندوں کے آشیانوں کو دیکھتی ہوں اور محض مسکرا دیتی ہوں
میرے
آشیانے کو ویران کرنے کا سبب محض تم
******************
No comments:
Post a Comment