یہ جو درد ھے
یہ مجھ پے تیرا قرض ھے
یہ قرض ہی میرا مرض ھے
یہ وہ مرض ھے جسے جھیلنا
مجھ پے فرض ھے
یہ وہ فرض ھے جسے میں نہ نبھا سکوں
چاہ کر بھی میں یہ درد نہ بھلا سکوں
کوششوں کے باوجود اے
میرے ہمدم
میں تیرا قرض یہ کبھی نہ چکا سکوں
خدا کرے وہ پل کبھی نہ آۓ
جسمیں میں یہ قرض ادا کروں
جو ایسا ہو سارہ تو
اس پل سے پہلے میں خود کو
اس قرض کے بدلے فنا کروں
یہ جو درد ھے یہ تیرا مجھ پے قرض ھے
یہ وہ قرض ھے اے میرے ھمدم
جسے شاید میں کبھی نہ چکا سکوں
یہ جو درد ھے
ہاں یہ جو درد ھے
یہ لا علاج مرض ہے
نہ یہ کبھی ختم ہوا ہے
نہ یہ کبھی ختم
ہو
یہ جو درد ہے
یہ جو درد ھے
......
No comments:
Post a Comment