affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Sapny by Faiqa Farhat Raiz

Wednesday, 25 July 2018

Sapny by Faiqa Farhat Raiz


روتی روتی آنکھوں میں کیوں اتنے سارے سپنے تھے
آس کا دامن کیوں چھُوٹا تھا
دل بھی اتنا کیوں ٹوٹا تھا
توڑ بھی دو اب آس کی مالا
آس بھری اِن آنکھوں میں
 دیکھو کتنے سارے سپنے ہیں
کیوں چھوٹی چھوٹی باتوں پر ہی
آنسو بہتے رہتے ہیں
رات اندھیری چھا گئی تھی
سارے جُگنو چُرا گئی تھی
کس سے آس لگاتے ہم۔۔۔؟
کس کے در پر جاتے ہم۔۔۔؟
کِسے بھید بتاتے ہم۔۔۔؟
کیسے درد چُھپاتے ہم۔۔۔؟
غم کی تنہا وادی میں کیوں
صرف میرے آنسو بہتے تھے
کیوں بہہ کے بے مول ہوتے تھے
روتی روتی آنکھوں میں کیوں اتنے سارے سپنے تھے۔
-----------------------------------------------------------
شاعرہ: بنت فرحت ریاض عنایت اللہ

No comments:

Post a Comment