غزل
آنکھوں میں چھایا یہ گہرا ملال
چہرے پہ چھائی یہ سنجیدگی
لبوں پہ چھائی اک حسین مسکان
دلوں میں چھایا اک انوکھا احساس
برستا رہا ساون صبح و شام
بھیگتے رہے اُس میں میرے دروبام
کہنے کو تو تھا بہت کچھ مگر۔۔۔۔
کہہ نہ سکے تجھ سے میرے مہربان!
کِھلتے گلزار میں تنہا چھور گئے
اک نظر مُڑ کے دیکھو میرے مہربان!!
بعد تمہارے ہم بھی خاک ہو گئے،
اس طرح جلے کہ جل کے راکھ ہو گئے،
چاند کی چاندنی،رات کی رعنائی
بعد تمہارے یہ سب ویران ہو گیا
ہم پہ چھایا تھا جو ہلکا ہلکا غرور
بعد تمہارے اُڑ کر ہوا ہو گیا،
اب زمانہ بھی ہم سے خفا ہو گیا،
جُدا ہو گیا، بے وفا ہو گیا۔۔۔۔!
بعد تمہارے سب کچھ فِنا ہو گیا۔۔۔!
------------------------------------------------------------
شاعرہ: بنت فرحت ریاض عنایت اللہ
آنکھوں میں چھایا یہ گہرا ملال
چہرے پہ چھائی یہ سنجیدگی
لبوں پہ چھائی اک حسین مسکان
دلوں میں چھایا اک انوکھا احساس
برستا رہا ساون صبح و شام
بھیگتے رہے اُس میں میرے دروبام
کہنے کو تو تھا بہت کچھ مگر۔۔۔۔
کہہ نہ سکے تجھ سے میرے مہربان!
کِھلتے گلزار میں تنہا چھور گئے
اک نظر مُڑ کے دیکھو میرے مہربان!!
بعد تمہارے ہم بھی خاک ہو گئے،
اس طرح جلے کہ جل کے راکھ ہو گئے،
چاند کی چاندنی،رات کی رعنائی
بعد تمہارے یہ سب ویران ہو گیا
ہم پہ چھایا تھا جو ہلکا ہلکا غرور
بعد تمہارے اُڑ کر ہوا ہو گیا،
اب زمانہ بھی ہم سے خفا ہو گیا،
جُدا ہو گیا، بے وفا ہو گیا۔۔۔۔!
بعد تمہارے سب کچھ فِنا ہو گیا۔۔۔!
------------------------------------------------------------
شاعرہ: بنت فرحت ریاض عنایت اللہ
No comments:
Post a Comment