سہما سہما ڈرا سا رہتا ہے
جانے کیوں جی بھرا سا رہتا ہے
بُجھا بُجھا سا چراغ رہتا ہے
جانے کیوں دل اُداس سا رہتا ہے
سایہ ہر سُو خزاں کا رہتا ہے
جانے کیوں بہاروں سے دور رہتا ہے
اُجڑا اُجڑا ویران سا رہتا ہے
جانے کیوں ہر شخص پشیماں سا ریتا ہے
ذرّہ ذّرہ جُدا سا رہتا ہے
جانے کیوں ہر اک خفا سا رہتا ہے۔
-------------------------------------------------------
شاعرہ: بنت فرحت ریاض عنایت اللہ
جانے کیوں جی بھرا سا رہتا ہے
بُجھا بُجھا سا چراغ رہتا ہے
جانے کیوں دل اُداس سا رہتا ہے
سایہ ہر سُو خزاں کا رہتا ہے
جانے کیوں بہاروں سے دور رہتا ہے
اُجڑا اُجڑا ویران سا رہتا ہے
جانے کیوں ہر شخص پشیماں سا ریتا ہے
ذرّہ ذّرہ جُدا سا رہتا ہے
جانے کیوں ہر اک خفا سا رہتا ہے۔
-------------------------------------------------------
شاعرہ: بنت فرحت ریاض عنایت اللہ
No comments:
Post a Comment