affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Election by Saba Mehraj

Wednesday, 25 July 2018

Election by Saba Mehraj


نظم: الیکشن

الیکشن کے دنوں میں غریبوں کے گھر جانا
فطرت ان نوابوں کی ہے اور ہمیشہ سے ہے
الیکشن سے ہٹ کے اقتدار کے بعد
دیکھ کر مظلوموں کو باندھنا نشانوں کا
فطرت ان قاتلوں کی ہے اور ہمیشہ سے ہے
دیس کے یہ عوام کرپشن کو خود بو کر
نا حق کر کے قتل،آنچل کسی کے سر کا خود چھین کر
روند کر اپنی انا ، بھول کر حقیقت کو
انتظار کرتے ہیں کوئی آئے جو ہو
وقت کا صدیق،عمر، غنی، یا شیر خدا
روند کر اپنی خوداری،  پاوں چاٹنا نوابوں کے
فطرت اس دیس کے باسیوں کی ہے اور ہمیشہ سے ہے
خود ہی نااہل کرپٹ،  گستاخ نواب چن کر
ان کو تختہ دار پر لٹکانا،  خود ہی ان کے لیے سڑکوں پر نکلنا
فطرت ان باشندوں کی ہے اور ہمیشہ سے ہے ۔

از قلم: شاعرہ صبا ء معراج تلہ گنگ

No comments:

Post a Comment