اسکول کا زمانہ
وہ
زور زور ہنسنا
دیکس
پر سر رکھ کر رونا
وہ
روٹھنا، منانا
وہ
گزرا ہوا زمانہ
کاش
پھر اسکول جاؤں....
دوستوں
کی غیبتیں
ٹیچرز
کی برائیاں
پرنسپل
کا مزاق اڑانا
وہ
گزرا ہوا زمانہ
میں
کیسے بھول جاؤں؟
وہ
بریانی کی آرزو
وہ
میکرونی کی خوشبو
امرود
اور چاٹ مصالحہ
وہ
گزرا ہوا زمانہ
کاش
پھر اسکول جاؤں....
وہ
کاغذ کا جہاز
وہ
بادشاہ کا وزیر
کبھی
پہیلیاں سلجھانا
وہ
گزرا ہوا زمانہ
میں
کیسے بھول جاؤں؟
وہ
ٹیچر کی ڈانٹ
وہ
پرنسپل کا خوف
وہ
چھٹی کرنے کا بہانا
وہ
گزرا ہوا زمانہ
کاش
پھر اسکول جاؤں....
کبھی
انک، کبھی پانی
دوستوں
پر ڈالنا
پھر
چغلیاں لگانا
وہ
گزرا ہوا زمانہ
میں
کیسے بھول جاؤں؟
وہ
آڑی ترچھی لکیریں
وہ
چارسوبیس کا ٹیگ
شرٹ
پر چپکانا
وہ
گزرا ہوا زمانہ
کاش پھر
اسکول جاؤں....
وہ
کیمسٹری کے numericals
اور انگلش کے tenses
کا
سر سے گزر جانا
وہ
گزرا ہوا زمانہ
میں کیسے
بھول جاؤں؟
وہ
ایگزام کی ٹینشن
وہ
رٹے لگانا
اور
پھرے بنانا
وہ
گزرا ہوا زمانہ
کاش پھر
اسکول جاؤں....
وہ
بریک ٹائم کی مستی
وہ
چھٹی کا انتظار
وہ
صبح کا ترانہ
وہ
گزرا ہوا زمانہ
میں کیسے
بھول جاؤں؟
وہ
لاسٹ ڈے کا رونا
اور
روتے ہوئے ہنسنا
اور
ہنستے ہوئے گنگنانا
وہ
گزرا ہوا زمانہ
کاش
پھر اسکول جاؤں....
ان
حسین پلوں کی یادیں
وہ
ٹیچرز کا پیار
وہ
دوستوں کا یارانہ
وہ
گزرا ہوا زمانہ
میں
کیسے بھول جاؤں؟
از
قلم : خدیجہ نور
No comments:
Post a Comment