میری چاہتوں کا حساب نہ کر
میری وفاؤں پر سوال نہ کر
دل میں اپنے کھوٹ لے کر
میری اذیتوں پر ملال نہ کر
مجھے تیرے ساتھ کی چاہ نہیں
سو تو جھوٹے عہدو پیماں نہ کر
مجھے تیری جفائیں قبول نہیں
وفا کے روپ میں اب دغا نہ کر
دل شکستہ سہی لیکن زندہ ہے
تو اپنی جیت پہ مان نہ کر
یہ دنیا فریب کی دنیا ہے اے دل
یہاں ہر کسی پہ اعتبار نہ کر
No comments:
Post a Comment