دیکھو ایک سال گزر گیا
اب ویسی کوئی بات بھی نہیں
وہ قصے، وہ کہانی، وہ لمحے
اب تو ویسے واقعات بھی نہیں
جو برستی تھی میری آنکھوں سے
اب وہ برسات بھی نہیں
سسکتے سسکتے گزرتی تھی جو
اب ویسی کوئی رات بھی نہیں
شطرنج ابھی درمیان میں ہے
ابتداء نہیں، شہ مات بھی نہیں
از خدیجہ نور
No comments:
Post a Comment