کبھی جو شام کو تنہا
چمکتی چاندنی دیکھو
میرا تم نام پڑھ لینا
مجھے تم یاد کر لینا
کبھی جو وقت پاٶ تم
ذرا تم سوچ لینا پھر
جسے تم جان کہتے تھے
اپنا تم مان کہتے تھے
جسے تم چھوڑ آۓ ہو
جسے تم رول آ ۓ ہو
وہ آج بھی نگاہوں میں
تمہارا عکس رکھتا ہے
شبوں کو جاگ کر تنہا
نہ جانے کیا کیا لکھتا ہے
مگر یہ بھی ذرا سوچو
کہ جو عشق کی راہوں میں
تمہارے آگے چلتا تھا
تمہیں اپنا سمجھتا تھا
وہ نفرت سیکھ جاۓ تو
تمہیں بھی مات دے دے گا
جل کر راکھ ہے خود تو
تمہیں بھی راکھ کر دے گا
No comments:
Post a Comment